وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ہفتہ کو سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے 552 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہا۔
چودھری نے ٹویٹر پر کہا، “دنیا بھر سے آٹھ ہزار سے زائد سکھ یاتری بابا گرو نانک کی یوم پیدائش منانے کے لیے پاکستان پہنچ رہے ہیں، گرووں، صوفیاء اور یوگیوں کی سرزمین پر خوش آمدید،”۔
بابا گرو نانک کے جنم کی تقریبات 17 سے 26 نومبر تک جاری رہیں گی۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے تقریباً 3,000 ہندوستانی سکھ یاتریوں کو مقدس مندر میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے۔
پاکستان میں اپنے قیام کے دوران، سکھ یاتری مختلف گوردواروں پر سجدہ کریں گے، جن میں ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان اور کرتار پور میں گوردوارہ دربار صاحب شامل ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ راہداری اپنی طرف سے کھلی ہے اور بھارت سے بھی توقع ہے کہ وہ سکھ یاتریوں کو بدھ کو بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی اجازت دے گا۔
افتخار نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کی ایک روشن مثال ہے اور یہ ملک میں مذہبی اقلیتوں کے لیے پاکستان کی اولین حیثیت کی عکاس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کے افتتاح کی دوسری سالگرہ کی یاد منائی جسے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ‘امید کی راہداری’ کا نام دیا تھا۔
ترجمان نے بی جے پی آر ایس ایس کے اتحاد کے ہندوتوا پر مبنی نظریہ کے تحت ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر منظم ظلم و ستم پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔