وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز 120 ارب روپے کے “تاریخی فلاحی پیکیج” کا اعلان کیا
کیونکہ حکومت کا مقصد مہنگائی کو کم کرنا اور عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے
کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے عوام مشکل وقت سے گزر رہے ہیں
حکومت 20 ملین خاندانوں کے لیے ایک پیکج متعارف کر رہی ہے، جس سے 130 ملین پاکستانیوں کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا، یہ غربت کے خاتمے کا پیکج، جس کی مالیت 120 ارب روپے ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں پاکستانیوں کو پیش کریں گی۔”
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ پیکج کے تحت شہری ٹارگٹڈ سبسڈی کے تحت تین بنیادی خوردنی اشیاء
بشمول گھی، گندم اور دالوں پر 30 فیصد رعایت حاصل کر سکیں گے۔
وزیراعظم نے پاکستان کی مالی معاونت پر چین اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا
اور کہا کہ اگر ملک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا ڈیفالٹر ہو جاتا
تو روپے کی قدر میں مزید کمی ہوتی اور مہنگائی آسمان کو چھوتی۔
وزیراعظم نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی
اور کہا کہ دیگر ممالک کے برعکس پاکستانی حکومت نے لاک ڈاؤن کے نفاذ سے متعلق سٹریٹجک فیصلے کیے
اور فیکٹریوں کو بند ہونے سے بچایا اور زرعی سرگرمیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بات کا برملا اظہار کیاکہ ملک میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے
تاہم ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کے بعد سے کاروبار بہتر ہونے سے مہنگائی میں کمی آئے گی
عمران خان نے اس پیکج کے اعلان سے قبل اپنی اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا
خان نے مریضوں کیامداد کے ک لیے صحت کارڈ اور طلبہ کے لیے بھی وظائف کا اعلان کیا
اب دیکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں غریب لوگوں یہ امداد ملتی ہے
یا یہ پیسہ بھی سیاست دانوں کی بڑ ی بڑی جیبوں کی نظر ہو جاتا ہے