وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ وزیر اعظم عمران خان
آج قوم سے اپنے خطاب میں “ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پیکیج” کا اعلان کریں گے۔
اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پرفواد چوہدری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم کی پہلی
ترجیح عوام کی تکالیف کو دور کرنا ہے اور وہ انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
چوہدری نے مزید لکھا کہ عمران خان پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے
حل کے لیے تاریخی ریلیف پیکج کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ پیکج لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے
اور ان کی زندگیوں کو آسان بنانے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔”
اس سے قبل منگل کو یہ اطلاعات موصول ہورہی تھیں کہ وزیراعظم سے توقع ہے
کہ وہ اس خفیہ معاہدے پر قوم کو اعتماد میں لیں گے جو حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ کی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ وزیراعظم قوم سے ملک کی موجودہ اقتصادی، سیکیورٹی اور سیاسی صورتحال پر بات کریں گے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے،فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں حکومت کی معاشی پالیسیوں کے بارے میں بھی قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب حکومت نے کالعدم تنظیم کے ساتھ کیے گئے
ایک خفیہ معاہدے پر عمل درآمد شروع کر دیا کیونکہ رپورٹس کے مطابق
اس معاہدے کے تحت پنجاب بھر میں گروپ کے 800 سے زائد حامیوں کو رہا کر دیا گیا ہے ۔
منگل کو حکومتی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے
کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔
ایم کیو ایم پی کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی امین الحق
اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ عوامی لیگ
کی جانب سے وزیر داخلہ شیخ رشید، جی ڈی اے کی جانب سے بین الصوبائی رابطہ
کی وزیر فہمیدہ مرزا نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الٰہی نے مسلم لیگ ق کی نمائندگی کی تھی۔
اجلاس کے شرکاء نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کیا۔
ذرائع کے مطابق اتحادی شراکت داروں نے بھی وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی تھی
کہ وہ اہم قومی معاملات پر خان صاحب کے ساتھ ایک پیج پر کھڑے ہوں گے۔