ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی، جو عالمی رہنماؤں کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران غیر معمولی سلام کے لیے جانے جاتے ہیں، کو ایک بار پھر کےگلاسگو کوپ کے26 افتتاحی دن اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے بہت قریب ہوتے اور گلے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ۔
اقوام متحدہ کے باس مودی کے اس طرز عمل سے بہت پریشان دکھائی دیے کیونکہ کرونا وبا کے بعد گلے ملنا تو دور اب ہاتھ ملانا بھی آداب محفل نہیں رہا صرف سینے پر ہاتھ رکھ کر حکمران ایک دوسرے کو آداب کہتے ہیں لیکن مودی نے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کا استقبال کرنے کے بعد انہیں گلے لگانے کی کوشش کی۔
چہرے پر ماسک پہن کر مودی نے اس سے قبل اپنے عجیب و غریب انداز میں کئی لیڈروں سے ملاقات کی تھی۔ انہیں برطانیہ کے وزیر اعظم جانسن، لکسمبرگ کے زیویئر بیٹل اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ بھی ایسے ہی ملتے دکھایا گیا ہے جو ان کی کم ذہنی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
برطانیہ میں، ہفتے کے روز تقریباً 41,278 کرونا کے مریض سامنے آئے اور 166 مزید افراد اس وائرس سے ہلاک ہوئے۔
مودی نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اس وقت کی جب انہوں نے اعلان کیا کہ ہندوستان کی معیشت سال 2070 تک کاربن نیوٹرل ہو جائے گی۔ اور ان کے مطابق ہندوستان50 سال میں کاربن کا خالص صفر اخراج کا ہدف حاصل کر لے گا ۔
خالص صفر کے ہدف کا اعلان کرنے والے دنیا کے بڑے کاربن آلودگیوں میں ہندوستان آخری ہے، چین کا کہنا ہے کہ وہ 2060 میں اس ہدف تک پہنچ جائے گا، اور امریکہ اور یورپی یونین کا ہدف 2050 ہے۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اپنے 2030 تک شمسی توانائی کی صلاحیت 450 سے بڑھا کر 500 گیگا واٹ کرے گا۔