سابق ہندوستانی اسپنر ہربھجن سنگھ اور بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر محمد عامر کے درمیان ٹویٹر پر جھگڑا ختم نہیں ہوا ۔اور اب اس میں شدت آتی جارہی ہے
عامر نے ہربھجن سے مزاق کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ اتوار کو آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی طرف سے دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے میچ میں ہندوستان کو شکست دینے کے بعد انہوں نے اپنا ٹی وی سیٹ توڑ دیا تھا یا نہیں۔
ہربھجن نے مذاق کو ہلکے نہیں لیاکیونکہ پورے برصغیر میں ان کے دعوے پر دونوں ملکوں کے لوگوں کی نظریں تھی ۔ بھارتی کرکٹر نے لارڈز میں عامر کے بدنام زمانہ سپاٹ فکسنگ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے جوابی حملہ کیا۔
۔
بدھ کو ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے ایک بار پھر عامر کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی بولر پر لارڈز میں “آپ کا ملک بیچنے” کا الزام لگایا۔
ہربھجن نے اس بارے میں بات کی کہ وہ سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو کیسے جانتے تھے، اور کیسے دونوں ایک دوسرے کو دن میں پیچھے سے جانتے ہیں اس لیے ان کا مذاق سمجھ میں آیا۔
انہوں نے کہا، “ہمارا ہندوستان پاکستان مسئلہ وہیں حل ہو گیا تھا،” تاہم، عامر بھی درمیان میں آ گئے او ٹویٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عامر اس سطح پر نہیں ہے جہاں میں ان سے بات کروں۔ انہوں نے مزید کہا، “میں جتنا زیادہ اس سے بات کروں گا، اتنا ہی میں اپنے آپ کو نیچا کروں گا۔
عامر پر طنز کے نشتر برسانے کے بعدبھی ہربھجن کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اس نے عامر کی حمایت کرنے پر اپنی توپوں کا رخ پاکستانی صحافیوں پر موڑ دیا۔ انہوں نے مزید کہا، “عامر نے اپنا ملک بیچ دیا لیکن صحافیوں کی طرف سے اس کی حمایت کا سلسلہ جا رہی ہے۔”
اس کے بعد انہوں نے پاکستانی کرکٹ شائقین سے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کو سپورٹ کریں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ہربھجن سنگھ نے پاکستانی شائقین پر زور دیا کہ وہ ہندوستانیوں کے معاملات میں مداخلت نہ کریں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔
ہربھجن سنگھ کو 2006 کے لاہور ٹیسٹ میچ میں شاہد آفریدی کے چار گیندوں پر لگاتار چار چھکے مارنے کی ویڈیو نے بھی ہربھجمن کا میٹر شارٹ کردیا ۔اس نے ویڈیو اپ لوڈ کرنے والی خاتون کے بارے میں بھی گھٹیا زبان استعمال کی تو بھارت سے بھی اس کو ڈانٹ پڑ گئی
“بچوں کی طرح یہ سب کرنے کے بعد آپ عزت کھو رہے ہیں… ایک ہندوستانی کے طور پر، میں کبھی نہیں چاہتا کہ ہمارا کوئی بھی لیجنڈ کھلاڑی اس سطح پر جائے،” ایک اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا۔
”
سابق ہندوستانی اسپنر کے رویے پر واضح طور پر ناراض ایک ہندوستانی خاتون نے ٹویٹ کیا، “اب آپ کو ٹوئٹر پر فالو نہیں کیا جا رہا ہے۔”
“براہ کرم یار، یہ کیا زبان ہے؟ اسے میرے ٹویٹر سے دور رکھیں،” ایک اور شخص نے ٹویٹ کیا۔
“بھاجی اس قسم کے ٹویٹس کے ساتھ ایک نئی نچلی سطح کو چھو رہے ہیں۔ وہ کوئی گالی گلوچ کا لفظ استعمال نہیں کر رہی ہیں، اور حقیقت میں، وہ بھاجی سے کہیں زیادہ پڑھی لکھی ہے،” رشب پنت کے اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا۔