کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہےیہ جملہ فٹ آتا ہے
ایک ڈنگر ڈاکٹر اینکر نعمان پر جس نے اخلاقیت کی دھجیاں ادھیڑ کر رکھ دیں
پی ٹی وی پر بیٹھے ایک گمنام اینکر نےجسے شائید اس کے ادارے والے بھی نہ جانتے ہوں
کہ وہ کون ہے؟ اپنے شو میں کیا جب انھوں نے دنیائے کرکٹ کے سب سے تیز ترین باؤلر
اور عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شعیب اختر کو اپنا پروگرام چھوڑ کر جانے کا کہ
کر شعیب کا ہی نہیں پوری پاکستانی قوم کا دل دکھایا قوم اسے کبھی معاف نہیں کرے گی
اس بے شرم اینکر نعمان نے یہ بھی خیال نہیں کیا کہ پاکستانی قوم کو
اس وقت کرکٹ کے کھلاڑی کتنی خوشی دے رہے ہیں اس گھٹیا انسان کے الفاظ نے
صرف ہمارے قومی ہیرو کیہی بےعزتی نہیں کی پاکستان اور پاکستانیوں
کی توہیں کی ہے اس کو کس نے اختیار دیا کہ وہ لائیو پروگرام میں بیٹھ
کر ایک مہمان کو پروگرام چھوڑنے کا حکم جاری کر دے
ہم سوشل پاکستان کے پلیٹ فارم سے حکومت اور عدلیہ سے اپیل کرتے ہیں
کہ اس کے خلاف فوری ایکشن لیں اس کو میزبان کی کرسی سے اٹھا کر باہر پھینکیں
لیکن اس سے پہلے یہ اسی نیشنل چینل پر بےشرم آکر شعیب اختر سے معافی مانگے
شعیب اختر کے جارحانہ رویے کے بارے میں سب جانتے ہیں ایک نجی چینل پر اسی بارے میں گفتگو کرتے ہوئے
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور فاسٹ باؤلر سکندر بخت کا کہنا تھا کہ آپ سب جانتے ہیں
کہ شعیب اختر غصے میں آئے تو کیا کرتے ہیں ان کا کہنا تھا نعمان
شکر کرے کہ شعیب نے اس کو پروگرام کے دوران مارا پیٹا نہیں
کاش شعیب اس کو 2 چار جڑ ہی دیتے تو اس کی عقل ٹھکانے آجاتی
بدبخت نے پاکستان کا امیج خراب کردیا اور پوری دنیا کو بتا دیا کہ پاکستانی اپنے ہیروز کی کتنی قدر کرتے ہیں
“مگر اس کا جواب پوری قوم کی جانب سے ایک ہی ہے” شیم آن یو ڈنگر ڈاکٹر نعمان