اس وقت کے صدر اشرف غنی کے چیف محافظ بریگیڈیئر جنرل پیراز عطا شریفی نے دعویٰ کیا
کہ اشرف غنی طالبان کے اچانک حملوں کے خوف سے اربوں ڈالر کےبیگ لے کر ملک سے فرار ہو گئے ۔
صدارتی محل کے گارڈ کے جنرل نے کہا ، “میرے پاس ایک سی سی ٹی وی ریکارڈنگ ہے
جس سے پتہ چلتا ہے کہ افغان بینک سے ایک فرداشرف غنی کے جانے سے پہلے بہت سارے پیسے لے کر آیا۔
افغان جنرل نے میل آن لائن کو بتایا ، ان بیگوں میں “کروڑوں ، شاید اربوں ڈالر۔ تھے
کیونکہ بیگ بے حد بھاری تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ رقم کرنسی ایکسچینج مارکیٹ کے لیےمنگائی جاتی تھی ،
انہوں نے مزید کہا کہ ہر جمعرات کو ڈالر اس مقصد کے لیے لائے جاتے تھے۔
افغان جنرل نے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا کہ صدر ایسا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ کسی محفوظ مقام پر ہوں گے تو وہ شواہد شیئر کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اشرف غنی نے انہیں بتایا کہ ان کے پاس ایک ہی پسٹل ہے
اور اگر طالبان ان پر حملہ آور ہوئے تو وہ خود کو گولی مار دیں گے اس نے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ اشرف غنی خود تو فرار ہوگئے مگر اس کو یہیں چھوڑ گئے