وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے خبردار کیا ہے کہ صوبے میں ڈینگی کا سب سے زیادہ خطرہ لاہور میں ہے۔یاسمین راشد نے کہا کہ 71 ہزار گھروں میں ڈینگی لاروا کے شواہد ملے ہیں ، ڈی ایچ اے میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے ،لاہور میں روانی سے بارش ہوتی رہتی ہے اور بارش سے ڈینگی لاروا پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر سے ڈینگی کے کم از کم 181 کیس رپورٹ ہوئے اور ان میں سے 131 کیسز صرف لاہور سے رپورٹ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے الگ کاؤنٹر قائم کیے گئے ہی
پنجاب کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر میاں خالد محمود نے جمعہ کے روز صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ ڈینگی کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ابتدائی تیاریوں کو یقینی بنائے۔
ڈینگی سے بچاؤ کے لیے پی ڈی ایم اے کے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ موسمی حالات ڈینگی بخار میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں اور وسط ستمبر سے دسمبر کے اوائل تک کا دورانیہ عام طور پر ڈینگی کے لیے سازگار ہوتا ہے۔
وزیر نے کہا کہ ڈینگی مچھر کے حملوں کا عمومی وقت طلوع آفتاب سے دو گھنٹے پہلے اور غروب آفتاب کے دو گھنٹے بعد ریکارڈ کیا گیا۔
محمود نے مزید کہا کہ ہمیں ان اوقات کے دوران ڈینگی کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں اور ان تمام محرکات پر کنٹرول کو یقینی بنانا چاہیے جو ڈینگی کی افزائش میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر سے نومبر کے دوران راولپنڈی ، فیصل آباد اور ملتان میں ڈینگی کی شرح میں تیزی سے اضافے کا امکان ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں ڈینگی بخار کی وبا شدت اختیار کر سکتی ہے۔