پاکستان کے صوبے بوچستان کے مختلف شہروں کوئٹہ اور ہرنائی اور دیگر علاقوں میں زلزلے سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے – یہ زلزلہ 2005 کے بعد آنے والا شدید ترین زلزلہ تھا
ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ جمعرات کے روز جنوبی پاکستان میں 5.7 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 300 کے قریب زخمی ہوئے یہ زلزلہ اس وقت آیا جب بہت سے متاثرین سو رہے تھے۔امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے بتایا کہ زلزلہ کوئٹہ شہر سے 102 کلومیٹر (62 میل) مشرق میں 20 کلومیٹر کی نسبتا اتلی گہرائی میں آیا۔جس میں 100 سے زائد کچے مکانات منہدم ہوئے اور کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ ٹیلی ویژنزپر دکھائی جانے والی فوٹیج میں عمارتوں میں دراڑیں ، گری ہوئی چھتیں اور ٹوٹے ہوئے گھر دل کو لرزارہے ہیں ۔
صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر سہیل انور نے روئٹرز کو بتایا کہ سیکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں ۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ، نے ہرنائی ، بلوچستان ، زلزلہ متاثرین کے لیے ہنگامی بنیادوں پر فوری امداد کا حکم دیا ہے اور بروقت امداد اور معاوضے کے لیے نقصان کا فوری اندازہ لگانے کے احکامات جاری کردیے ہیں ۔
عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا “میری تعزیت اور دعائیں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔”یاد رہے کہ آج 7 اکتوبر ہے اور 8 اکتوبر 2005 کو پاکستان کے مختلف شہروں میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بدترین زلزلہ آیا تھا جس میں 75 ہزار سے زائید افراد جاں بحق ہو گئے تھے