آج سے 3 ماہ قبل ایک ٹک ٹاکر لڑکے اور لڑکی کو پکڑ کر اور پھر مار پیٹ کر ان دونوں کی قابل اعتراض ویڈیو لیک کرنے والے عثمان مرزا اور اس کے دیگر6 ساتھیوں پر فرد جرم عائید کردی گئی
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے حافظ عطاء الرحمن ، فرحان شاہین ، ادریس قیوم بٹ ، ریحان حسن مغل ، عمر بلال اور محب بنگش سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
مزید یہ کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین ملزمان کی ضمانت کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے حکام کو عثمان مرزا کا مقدمہ دو ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
سیشن عدالت میں جمع کرائے گئے پولیس چالان نے انکشاف کیا کہ ملزم عثمان مرزا نے جوڑے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں جنسی عمل کرنے پر مجبور کیا
مجسٹریٹ کے سامنے خاتون کے بیان کے مطابق متاثرہ خاتون نے کہا کہ عثمان مرزا اور دیگر ملزمان نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنے دوست کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی تو اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایاجائے گا ۔
متاثرہ خاتون نے کہا کہ وہ عثمان اور اس کے ساتھیوں کے سامنے عریاں رقص کرنے پر مجبور ہوئی ، اس نے مزید کہا کہ جب اس نے انکار کیا تو اسے مارا پیٹا گیا۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ملزمان نے جوڑے کو پکڑنے کے بعد بلیک میل کیا اور مختلف مواقع پر ان سے 12 لاکھ روپے وصول کیے۔
گولڑہ پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر عاصم غفار نے کہا تھا کہ اس نے موبائل پر جنسی طور پر واضح ویڈیو دیکھنے کے بعد ملزمان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ۔
چالان کی تفصیلات کے مطابق مرزا نے 600،000 روپے لیے جبکہ عمر بلال نے اس شخص سے 150،000 روپے بھتہ لیا۔ محب بنگش نے 125،000 روپے ، ریحان حسین مغل نے 100،000 روپے اور بقیہ 50،000 روپے وصول کیے۔
عثمان مرزا کو جولائی کے اوائل میں گرفتار کیا گیا تھا جب ایک نوجوان جوڑے پر حملہ کرنے اور تشدد کرنے کی ویڈیو نے پورے پاکستانی ٹوئٹر پر غم و غصے کو جنم دیا ، ٹاپ ٹرینڈز میں دکھائی دے رہے تھے۔