پیر کی سہ پہر کراچی کے متعدد علاقوں میں بارش ہوئی۔
کورنگی ، ملیر ، سکیم 33 ، صدر ، گلستان جوہر ، گلزار ہجری ، گلشن معمار ، نیو کراچی اور قریبی علاقوں میں بارش ریکارڈ کی گئی۔
موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے بہت سے لوگ ، خاص طور پر بچے سڑکوں پر نکل آئے۔
کے الیکٹرک نے بجلی کی بندش کا انتباہ دیا۔
کے الیکٹرک نے خبردار کیا ہے کہ سڑکوں پر پانی جمع ہونا بجلی کی بندش کا باعث بن سکتا ہے۔ لوگ 118 پر کال کرکے یا 8119 پر پیغام بھیج کر اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں۔
“برساتی موسم میں شہری برقی آلات استعمال کرتے وقت خاص خیال رکھیں۔
برقی آلات جیسے بارش میں پانی کی موٹرز اور کھڑے پانی کا غلط استعمال حادثات کا باعث بن سکتا ہے۔
شہریوں کو ٹوٹی ہوئی تاروں ، ٹی وی ، انٹرنیٹ کیبلز ، بجلی کے کھمبوں سے دور رہنا چاہیے۔
چیف آف ماہر موسمیات سردار سرفراز نے بتایا کہ محکمہ موسمیات نے 28 ستمبر سے شہر میں مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
خلیج بنگال میں ایک گہرا دباؤ بن رہا ہے جو کہ سندھ کے ساحلی علاقوں میں بارش لائے گا۔
سرفراز نے یقین دلایا کہ پاکستان کو “ممکنہ” طوفان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ طوفان ہندوستان کے گجرات سے ٹکرائے گا۔
پاکستان کی تجویز کے بعد اس طوفان کا نام گلاب رکھا گیا ہے۔
ماہی گیروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس دوران سمندر میں جانے سے گریز کریں۔
سندھ میں مون سون کا چوتھا سپیل 23 ستمبر کو شروع ہوا۔
کراچی ، تھر اور پڑوسی علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی۔
این ڈی ایم اے نے صوبے میں بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔