مسلم لیگ نون کے موجودہ صدر جن کا کوئی اپنا ووٹ بنک نہیں ہے اور مریم بھی ان سے ہمیشہ ناخوش رہتی ہیں اور ان کو سازشی بھی سمجھتی ہیں اور کھل کر شہباز شریف کی مفاہمانہ پالیسی کو دوغلی سیاست کہتی ہیں آج راولپنڈی میں مسلم لیگ کے کارکنوں سے خطاب کیا تو ایک بار پھر ان میں ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہوگئ- شہباز شریف اس سے قبل بھی 2 بار یہی سٹائیل اپنا چکے ہیں اور میڈیا پر اپنا خوب مزاق بھی بنواچکے ہیں مگر ابھی تک ان میں قومی لیڈر بننے کی خواہش زندہ ہے میڈیا بھی شرارت سے باز نہیں آتا پہلے ان کی تقریر اور پھر بھٹو کی تقریر کا موازنہ کرتا ہے اور یوں ٹویٹر پر بیٹھے ٹائگرز اور کھلاڑی بلے پکڑ کر شہباز شریف پر چڑھ دوڑ تے ہیں
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اتوار کودبنگ دعویٰ کر ڈالا کہ ان کی پارٹی 2023 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو ہمیشہ کے لیے دفن کردے گی۔
راولپنڈی میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے پارٹی کو حال ہی میں منعقد کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔
اس سال 12 ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں پی ٹی آئی 63 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ مسلم لیگ (ن) نے ملک بھر سے 59 نشستیں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں ہماری کامیابی کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کا صفایا کردیا۔
اس کے بعد 2023 کے انتخابات کی بات کرتے ہوئے ، انہوں نے ان انتخابات کو شفاف طریقے سے منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ، انہوں نے مزید کہا کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ، عدلیہ اور تمام اداروں سے یہ توقعات رکھتے ہیں۔ کہ وہ 2018 کی تاریخ نہیں دہرائیں گے اور سب کو لیول پلئنگ فیلڈ ملے گا
شہباز نے کہا کہ تین سال پہلے ، جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی ، “اس منتخب وزیراعظم کے منتخب ہونے سے پاکستان تباہ ہوگیا”۔
مسلم لیگ (ن) نے پنجاب ہاؤس میں دوستانہ میچ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرا دی
۔
انہوں نے کہا کہ اب ، 3 سال کے بعد ، لوگوں کی “آنکھیں کھل گئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان کی کوئی عزت نہیں ہے اور اسے ’’ لاورث ‘‘ چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے لیے ہوئے قرضوں سے معیشت کو برباد کر دیا ہے۔
ملک کا برا حال ہے مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ رکھی ہے اور اور یہ منتخب وزیر اعظم پھربھی کہتا ہے کہ آپ نےگھبرانا نہیں ہے۔”
شہباز نے عوام پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف “باہر نکلیں سڑکوں پر آئیں خدا کے لیےآئیں “۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمراں خان نیازی نے کہا تھا کہ وہ لاکھوں ملازمتیں فراہم کریں گے ، اور اس کے بجائے لاکھوں روزگار سے محروم ہو گئے
انہوں نے کہا کہ آج غریب آدمی پس کر رہ گیا ہے ہسپتالوں کو دیکھو ایس ہیں جس میں “کوئی دوا نہیں ہے” اور آٹے ، دالوں اور چینی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔
شہباز نے دعویٰ کیا ، “ہمارے 2018 کے منشور میں لوگوں کے لیے گھروں کا وعدہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ ہمارا دور ہوتا تو لاکھوں افراد کو نوکریاں دی جاتی۔
شہباز نے روپے کی قدر میں کمی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ ڈالر کے “پر لگ گئے ہیں “۔
ان کی تقریر پر تحریک انصاف کہاں خاموش بیٹھنے والی تھی ان کی جانب سے شہباز گل نے شہباز شریف کی تقریر کو دیوانے کا خواب قرار دے دیا اور کہا کہ شہباز شریف اپنی فتح پر منہ پیٹ رہے تھے کسی لیڈر کو اپنی فتح پر روتےہوئے پہلی بار دیکھا ہے