محمد علی زاہد نے ترکی میں منعقدہ البراکا انٹرنیشنل مقابلہ اپنے نام کر لیا۔
محمد علی زاہد وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے ترکی میں منعقدہ اس مقابلے میں اول سطح کا انعام لے کر پاکستان کا پرچم بلند کیا ہے۔یہ مقابلہ ہر تین سال بعد منعقد کیا جاتا ہے۔ پہلے ان مقابلوں میں زیادہ تر ترکی اور دوسرے ممالک کے لوگ جیتتے رہے ہیں جبکہ اس بار پاکستانی آرٹسٹ نے یہ مقابلہ جیت کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ یہ بات اس حوالے سے بھی حوصلہ افزا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان نے مختلف مقابلوں میں تمغے جیتے ہیں جس میں کھیلوں کے مقابلے سر فہرست ہیں۔
کیلیگرافی کے مقابلوں میں ترکی میں منعقد ہونے والا یہ مقابلہ انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔اس حوالے سے یہ پاکستان کے لیے انتہائی فخر کی بات ہے۔مقابلہ منعقد کروانے والوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ محمد زاہد برصغیر پاک و ہند کے وہ واحد آرٹسٹ ہیں جنکے کام میں اتنی گہرائی اور خوبصورتی ملتی ہے۔
محمد علی زاہد نے مقابلہ جیتنے کے بعد کہا کہ
میں البرکا ترک انٹرنیشنل کیلیگرافی مقابلہ منعقد کروانے والوں کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے میرے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کیا ہے۔مجھے اس ایوارڈ کے ملنے پر خوشی ہے اور میں مستقبل میں دنیا کے سامنے اسی طرح اپنا کام پیش کرتا رہوں گا۔
محمد علی زاہد نے کہا ہے کہ کیلیگرافی قرآنی آیات کو پیش کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ ہمیں اپنے قابل فنکاروں پر ہمیشہ فخر ہونا چاہیے اور ہمیں ہر وقت انکی حوصلہ افزائی کرتے رہنا چاہیے۔